چوری کے موبائل فون کہا بيجهے جا رہے ہیں.تہلكہ خیز انکشاف

پولیس کے مطابق چوری کے موبائل فون افغانستان کے بارڈر کے ذریعے سمگل ہو رہے ہیں پولیس کا کہنا ہے کہ ائی فون زیادہ تر افغانستان کے بارڈر سے سمگل ہوتا ہے اور انڈرائڈ فون کا آئی ایم ای ائی نمبر بدل دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے اس موبائل کو ٹریس کرنے میں کافی مشکل پیدا ہوتی ہے بلکہ یہ موبائل ٹریس نہیں ہوتا اسلام اباد پولیس کو اس وقت 36 ہزار موبائل فون جو کہ چوری ہو چکے ہیں درکار ہیں پاکستان میں زیادہ تر چوری شدہ موبائل فون جن میں انڈرائڈ موبائل شامل ہیں ان کا ای ایم ائی نمبر بدل دیا جاتا ہے جس کے بعد ان موبائل فون کو پکڑنا نہ ممکن ہو جاتا ہے_
پاکستان میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہو رہا ہے۔ چور اتنے ڈھٹائی کا شکار ہو چکے ہیں کہ وہ آرام سے کسی فرد کے پاس جا سکتے ہیں اور کھلے کیفے، شاپنگ سینٹرز اور دیگر عوامی مقامات پر ان سے متاثرہ کے موبائل فون کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔ تصور کریں کہ آپ ایک ایسے مشروب سے لطف اندوز ہو رہے ہیں جسے آپ نے ایک محفوظ عوامی جگہ سمجھا تھا، جب اچانک آپ کا سامنا ایک چور سے ہوتا ہے جو آپ سے آپ کا فون چھین لیتا ہے۔ آپ کی ذاتی معلومات اور رابطے کا کیا ہو سکتا ہے اس کی پریشانی آپ کو کھا سکتی ہے۔ اگر آپ کا فون چھین لیا جاتا ہے تو یہ کچھ عملی اقدامات ہیں۔ فوری طور پر اپنا فون بلاک کر دیں: فوری طبی سوالات کے ساتھ اسمارٹ فونز اتنے سمارٹ نہیں ہیں جب آپ کا فون چھین لیا جائے تو آپ کو فوری طور پر اپنی موبائل نیٹ ورک ایجنسی سے رابطہ کرنا چاہیے اور اپنا سم کارڈ بلاک کر دینا چاہیے تاکہ فون مجرموں کے لیے بیکار ہو جائے۔ آپ فون کمپنی کی ویب سائٹ پر جا کر دیکھ سکتے ہیں کہ آپ اپنے فون کو بلاک کروانے کے لیے کس سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ آپ اپنے فون کو اس کے بین الاقوامی موبائل آلات شناخت (IMEI) نمبر کے ذریعے بھی بلاک کر سکتے ہیں۔ آپ یہ کوڈ اپنے موبائل ڈیوائس میں تلاش کر سکتے ہیں۔ ایک بار مل جانے کے بعد آپ کو حفاظتی اقدام کے طور پر اس نمبر کو لکھنا چاہیے۔